ایک چھوٹے سے گاؤں میں، جہاں سبزے سے ڈھکی ہوئی پہاڑیاں اور بل کھاتی ندیاں تھیں، ایک چھوٹی سی لڑکی رہتی تھی جس کا نام زارا تھا۔ زارا بچپن سے ہی خواب دیکھنے کی عادی تھی۔ وہ اکثر گاؤں کے میدانوں میں اکیلے بیٹھ کر آسمان کی طرف دیکھتی اور سوچتی کہ اُس کے خواب کب حقیقت کا روپ دھاریں گے۔


زارا کا خواب تھا کہ وہ ایک دن بڑے شہر جائے اور وہاں کی چمک دمک میں اپنا نام بنائے۔ لیکن اُس کے والدین بہت غریب تھے اور وہ اسے پڑھانے کے لیے بھی مشکلات کا سامنا کر رہے تھے۔ زارا نے اپنی پڑھائی کو کبھی بوجھ نہیں سمجھا، بلکہ اس نے اپنے خوابوں کی تکمیل کے لیے دن رات محنت کی۔


ایک دن، گاؤں کے مدرسے میں ایک انعامی مقابلے کا اعلان ہوا جس میں کامیاب ہونے والے بچے کو شہر کے بہترین سکول میں پڑھنے کا موقع ملنے والا تھا۔ زارا نے اس مقابلے میں بھرپور حصہ لیا اور اپنی محنت اور قابلیت سے سب کو حیران کر دیا۔ وہ مقابلہ جیت گئی اور اس کا خواب پورا ہونے کے قریب تھا۔


جب زارا شہر پہنچی تو اُس نے پہلی بار بڑے اور بلند و بالا عمارتیں دیکھیں، لوگوں کی ہجوم میں اپنے آپ کو چھوٹا محسوس کیا، لیکن اُس کے دل میں ایک عجیب سی خوشی تھی۔ اُس نے وہاں کے سکول میں داخلہ لیا اور اپنی پڑھائی کو اپنا مقصد بنایا۔ 


سال گزر گئے، اور زارا نے نہ صرف اپنے سکول میں بلکہ پورے شہر میں اپنا نام بنا لیا۔ اس کی محنت، عزم اور لگن نے اسے ایک کامیاب انسان بنا دیا۔ گاؤں والے اب اُس کی مثال دیتے تھے، اور زارا نے ثابت کیا کہ خواب دیکھنے والے کبھی ہار نہیں مانتے۔


زارا کی کہانی ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ چاہے حالات کتنے ہی مشکل کیوں نہ ہوں، اگر ہمارے دل میں حوصلہ اور عزم ہو تو ہم اپنے خوابوں کو حقیقت میں بدل سکتے ہیں۔