**عنوان: عشق کا رنگ**


ایک چھوٹے سے گاؤں میں، جہاں وقت جیسے تھم سا گیا تھا، ایک جوان عاشق رہتا تھا جس کا نام راحت تھا۔ راحت کی زندگی میں عشق ایک راز کی طرح تھا، جو کسی خزانے کی طرح اس کے دل کے اندر چھپا ہوا تھا۔ وہ ہر صبح گاؤں کے قریب ایک پرانے برگد کے درخت کے نیچے بیٹھ کر اپنے دل کی باتیں کاغذ پر اتارتا۔ اس کے الفاظ میں عشق کی خوشبو تھی، اور اس کی شاعری میں محبت کی وہ گہرائی تھی جسے ہر کوئی محسوس کرتا، لیکن سمجھ نہیں پاتا۔


راحت کی زندگی میں بس ایک ہی کمی تھی—وہ ایک ایسی محبت کی تلاش میں تھا جو اس کی شاعری کو مکمل کر دے، ایک ایسی محبوبہ کی جو اس کے دل کی گہرائیوں کو سمجھ سکے۔ گاؤں کی ہر لڑکی اس کے نام سے واقف تھی، لیکن راحت کے دل میں صرف ایک تصویر تھی، ایک خواب جو اس نے کبھی دیکھا تھا اور جو کبھی حقیقت نہیں بنا۔


ایک دن، جب راحت اپنے معمول کے مطابق برگد کے درخت کے نیچے بیٹھا ہوا تھا، اس نے دور سے ایک لڑکی کو آتے دیکھا۔ وہ لڑکی، جس کا نام زویا تھا، جیسے ایک خواب کی تعبیر تھی۔ اس کی آنکھوں میں ایک عجیب سی چمک تھی، اور اس کے چہرے پر ایک ایسی مسکراہٹ تھی جو راحت کے دل میں بس گئی۔ زویا کے قدم جیسے زمین پر نہیں پڑ رہے تھے، اور راحت کو یوں لگا جیسے وہ کسی اور دنیا سے آئی ہو۔


زویا راحت کے قریب آئی اور اس سے پوچھا، "کیا تم وہ شاعر ہو جو محبت کے بارے میں لکھتے ہیں؟"


راحت نے حیرانی سے سر ہلایا، "ہاں، لیکن میں محبت کو ابھی پوری طرح نہیں سمجھ سکا۔"


زویا مسکرائی اور کہا، "محبت کو سمجھنے کے لیے نہیں، بلکہ محسوس کرنے کے لیے دل چاہیے۔ عشق کو جب تم محسوس کرو گے، تب تمہارے الفاظ میں وہ رنگ بھر جائیں گے جو ابھی تک مفقود ہیں۔"


یہ سن کر راحت کا دل خوشی سے بھر گیا۔ وہ جان گیا تھا کہ زویا وہی ہے جس کی اس کی شاعری میں کمی تھی، وہی جو اس کے دل کی خاموش آواز کو سن سکتی تھی۔ راحت نے زویا سے اپنے دل کی باتیں کہنی شروع کر دیں، اور زویا نے بھی اپنے دل کی گہرائیوں کو راحت کے سامنے عیاں کر دیا۔


راحت کی شاعری اب صرف الفاظ نہیں تھے، وہ زویا کے لمس، اس کے خواب، اس کی ہر سانس میں رچے ہوئے عشق کا عکس تھے۔ زویا اور راحت کا عشق ایسا تھا جیسے بہار کے موسم میں کھلتے ہوئے پھول، جیسے بارش کی پہلی بوند جو زمین کی پیاس بجھاتی ہے۔


لیکن قسمت کو کچھ اور ہی منظور تھا۔ ایک دن زویا نے راحت کو بتایا کہ وہ ہمیشہ کے لیے اس کے ساتھ نہیں رہ سکتی۔ "عشق کا ایک رنگ ہوتا ہے، راحت، جو ہمیشہ خوشی کا نہیں ہوتا۔ کبھی کبھی عشق قربانی مانگتا ہے، اور وہ قربانی ہمیں اپنے محبوب سے دور کر دیتی ہے۔"


راحت کے دل میں درد کی ایک لہر دوڑ گئی، لیکن اس نے زویا کی بات کو سمجھا۔ "اگر عشق کی یہ شرط ہے، تو میں اسے قبول کرتا ہوں۔" راحت نے زویا کو گلے لگا لیا، اور ان دونوں کی آنکھوں میں آنسو بھر آئے۔


زویا راحت کی زندگی سے چلی گئی، لیکن اس کا عشق راحت کی شاعری میں ہمیشہ کے لیے زندہ رہا۔ راحت نے اپنی باقی زندگی زویا کے عشق کے رنگ میں ڈوب کر گزار دی۔ اس کی شاعری اب ایک ایسی کہانی تھی جسے ہر کوئی پڑھ کر عشق کی سچائی کو محسوس کرتا تھا۔


وقت گزرتا گیا، لیکن راحت کا عشق ہمیشہ جوان رہا۔ اس نے دنیا کو یہ سکھایا کہ عشق کا رنگ کبھی مدھم نہیں ہوتا، اور یہ کہ عشق کی سب سے بڑی قربانی وہ ہوتی ہے جب ہم اپنے محبوب کو آزاد چھوڑ دیتے ہیں، لیکن دل میں ہمیشہ اس کا خیال رکھتے ہیں۔


**اختتام۔**


**Title: Color of Love**


 In a small village, where time seemed to stand still, there lived a young lover named Rahat. Love in Rahat's life was like a secret, hidden inside his heart like a treasure. Every morning he would sit under an old banyan tree near the village and write down his heart on paper. His words smelled of love, and his poetry had that depth of love that everyone feels, but does not understand.


 There was only one thing missing in Rahat's life—he was looking for a love that would complete his poetry, a lover who could understand the depths of his heart. Every girl in the village knew his name, but in Rahat's heart there was only one image, a dream he had once had and which never came true.


 One day, when Rahat was sitting under a banyan tree as usual, he saw a girl coming from a distance. The girl, whose name was Zoya, was like a dream come true. There was a strange twinkle in his eyes, and a smile on his face that settled into a heart of relief. Zoya's footsteps were not touching the ground, and Rahat felt as if she had come from another world.


 Zoya approaches Rahat and asks him, "Are you a poet who writes about love?"


 Rahat nodded in surprise, "Yes, but I don't fully understand love yet."


 Zoya smiled and said, "Love needs a heart to feel it, not to understand it. When you feel love, your words will fill with colors that are still missing."


 Hearing this, Rahat's heart was filled with joy. He knew that Zoya was what he lacked in his poetry, the one who could hear the silent voice of his heart. Rahat starts telling his heart to Zoya, and Zoya also reveals the depths of her heart to Rahat.


 Rahat's poetry was no longer just words, it was a reflection of Zoya's touch, her dreams, the love in her every breath. Zoya and Rahat's love was like a flower blooming in spring, like the first drop of rain that quenches the thirst of the earth.


 But fate had something else in store. One day Zoya tells Rahat that she cannot stay with him forever. "Love has a color, comfort, which is not always happiness. Sometimes love demands a sacrifice, and that sacrifice takes us away from our beloved."


 A wave of pain shot through Rahat's heart, but he understood Zoya's point. "If this is the condition of love, I accept it." Rahat hugs Zoya, and they both have tears in their eyes.


 Zoya passed away from Rahat's life, but her love lives on forever in Rahat's poetry. Rahat spent the rest of his life immersed in the color of Zoya's love. His poetry was now a story that everyone could read and feel the truth of love.


 Time passed, but the love of comfort was always young. He taught the world that the color of love never fades, and that the greatest sacrifice of love is when we leave our beloved free, but always care for him in our hearts.


 **The End.**