**خرگوش کی کہانی**


ایک دن ایک خوبصورت جنگل میں خرگوش رہتا تھا جس کا نام مانو تھا۔ مانو چھوٹا سا، سفید اور بہت تیز دوڑنے والا خرگوش تھا۔ جنگل کے سب جانور اس کی تیز دوڑنے کی صلاحیت کی وجہ سے اس کی تعریف کرتے تھے۔


ایک دن جنگل کے جانوروں نے دوڑ کا مقابلہ رکھنے کا فیصلہ کیا۔ اس دوڑ میں سب سے تیز خرگوش اور سب سے آہستہ چلنے والا کچھوا شامل تھے۔ جب دوڑ شروع ہوئی، تو مانو خرگوش نے اپنی پوری طاقت لگا دی اور سب سے آگے نکل گیا۔ وہ اتنا تیز دوڑ رہا تھا کہ اسے یقین ہو گیا کہ وہ بہت آسانی سے جیت جائے گا۔


دوڑ کے درمیان، مانو کو لگا کہ وہ بہت آگے نکل چکا ہے اور کچھوا اس تک کبھی نہیں پہنچ سکے گا۔ اس نے ایک درخت کے نیچے آرام کرنے کا فیصلہ کیا۔ جلد ہی مانو کو نیند آ گئی اور وہ سو گیا۔


دوسری طرف، کچھوا آہستہ آہستہ لیکن مسلسل آگے بڑھتا رہا۔ وہ تھکنے کے باوجود رکنے کا نام نہیں لے رہا تھا۔ آخرکار، کچھوا خرگوش کے پاس سے گزرا اور دوڑ کی آخری لکیر تک پہنچ گیا۔


جب مانو خرگوش کی آنکھ کھلی، تو اسے اندازہ ہوا کہ اس نے کافی وقت ضائع کر دیا ہے۔ وہ جلدی سے دوڑنے لگا، لیکن تب تک بہت دیر ہو چکی تھی۔ کچھوا پہلے ہی جیت چکا تھا۔


اس کہانی سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ محنت اور مستقل مزاجی ہمیشہ کامیابی کی کنجی ہوتی ہے، جبکہ غرور اور لاپروائی ناکامی کا سبب بن سکتے ہیں۔ مانو خرگوش نے اس دن سیکھا کہ کبھی بھی اپنی صلاحیتوں پر غرور نہیں کرنا چاہیے اور ہمیشہ محنت سے کام لینا چاہیے۔


**ختم شد**