زینب، کیا تم میرے ساتھ میری زندگی
کی سفر میں ہمسفر بنو گی؟"
ایک دن ایک سنسان سڑک پر، زینب اور احمد ایک دوسرے کے ساتھ چل رہے تھے۔ یہ سردیوں کی رات تھی، اور برف کے سفید گالے آسمان سے گر رہے تھے۔ زینب نے اپنے دوپٹے کو سختی سے لپیٹ لیا، جب کہ احمد نے اپنے گرم کوٹ کا کالر اوپر کر لیا۔
یہ دونوں بچپن کے دوست تھے۔ وہ ہمیشہ ساتھ کھیلتے، ہنستے، اور ایک دوسرے کے ساتھ وقت گزارتے تھے۔ لیکن زندگی کی مصروفیات نے ان کے درمیان فاصلہ ڈال دیا تھا۔ احمد ایک بڑے شہر میں چلا گیا تھا، جہاں وہ ایک کامیاب بزنس مین بن گیا تھا، جبکہ زینب نے اپنے گاؤں میں ہی رہ کر اپنے والدین کی دیکھ بھال کی تھی۔
سالوں بعد، جب احمد واپس گاؤں آیا، تو اسے زینب کی یادوں نے گھیر لیا۔ وہ اسے دیکھنے کے لئے بے قرار تھا۔ ایک دن وہ دونوں اتفاقاً گاؤں کی ایک سڑک پر ملے۔ زینب نے احمد کو دیکھ کر مسکرا دی، اور احمد نے اس کی آنکھوں میں پرانی چمک دیکھی۔
"زینب، کیا تمہیں یاد ہے کہ ہم بچپن میں کتنی دور تک چلتے تھے؟" احمد نے پوچھا۔
زینب نے ہنس کر جواب دیا، "ہاں، اور ہم ہمیشہ اپنے خوابوں کے بارے میں بات کرتے تھے۔"
احمد نے ایک لمحے کے لئے خاموشی اختیار کی، پھر بولا، "زینب، کیا تم میرے ساتھ میری زندگی کے سفر میں ہمسفر بنو گی؟"
زینب کے دل میں خوشی کی ایک لہر دوڑ گئی۔ اس نے احمد کی آنکھوں میں دیکھا اور کہا، "میں ہمیشہ تمہارے ساتھ ہوں، احمد۔"
یہ کہانی ان دونوں کے لئے ایک نئے سفر کا آغاز تھی۔ وہ دوستی جو بچپن میں پروان چڑھی تھی، اب محبت میں بدل گئی تھی۔ اور وہ دونوں جانتے تھے کہ اس بار ان کا سفر کبھی ختم نہیں ہوگا، کیونکہ وہ ایک دوسرے کے ہمسفر تھے
Zainab, will you be my companion on the journey of my life?"
One day on a deserted street, Zainab and Ahmed were walking together. It was a winter night, and white sleet was falling from the sky. Zainab wrapped her dupatta tightly, while Ahmad pulled up the collar of his warm coat.
These two were childhood friends. They always played together, laughed, and spent time with each other. But the busyness of life had put a distance between them. Ahmed moved to a big city, where he became a successful businessman, while Zainab stayed in her village to take care of her parents.
Years later, when Ahmed returns to the village, he is haunted by memories of Zainab. He was desperate to see her. One day they both met by chance on a village road. Zainab smiled at Ahmed, and Ahmed saw the old twinkle in her eyes.
"Zainab, do you remember how far we used to walk when we were children?" Ahmed asked.
"Yes, and we always talked about our dreams," Zainab replied with a laugh.
Ahmed was silent for a moment, then said, "Zainab, will you be my companion on the journey of my life?"
A wave of happiness ran through Zainab's heart. He looked into Ahmed's eyes and said, "I am always with you, Ahmed."
This story was the beginning of a new journey for both of them. The friendship that had grown in childhood had now turned into love. And they both knew that this time their journey would never end, because they were each other's companions
0 Comments