**جنات کا جنازہ**
رات کا دوسرا پہر تھا، چاروں طرف ایک عجیب سی خاموشی پھیلی ہوئی تھی۔ یہ ایک گاؤں تھا جس کا نام "گھورٹ" تھا، اور یہاں کے لوگ جنات کی کہانیوں اور دیو مالائی قصوں پر یقین رکھتے تھے۔ کچھ عرصہ قبل گاؤں کے بزرگوں نے خبر دی تھی کہ جنگل کے بیچوں بیچ ایک جن کی موت واقع ہوئی ہے۔
جب یہ خبر گاؤں میں پہنچی تو ہر کسی کے دل میں خوف کی لہر دوڑ گئی۔ گاؤں کے بزرگوں نے بتایا کہ جنات کے جنازے کو اٹھانا انسانوں کے لیے بدشگونی سمجھا جاتا ہے۔ لیکن اگر جنازہ نہیں اٹھایا گیا تو جنات کی برادری سخت ناراض ہو سکتی ہے۔ یہ بات سنتے ہی سب لوگ جمع ہو گئے اور فیصلہ کیا کہ جنازے کو احترام کے ساتھ دفن کیا جائے گا۔
بزرگوں کی قیادت میں کچھ لوگوں کا قافلہ جنگل کی طرف روانہ ہوا۔ جنگل کا راستہ ویران اور خوفناک تھا، ہر قدم پر یوں لگتا تھا جیسے کسی کی نظر ان پر جمی ہو۔ جب وہ جنگل کے بیچ میں پہنچے تو دیکھا کہ وہاں ایک بڑا سایہ دار درخت ہے، جس کے نیچے ایک عجیب و غریب قسم کی لاش پڑی ہوئی تھی۔ وہ جن کی لاش تھی، اور اس کے اطراف ایک پراسرار ہالہ تھا جو کسی ان دیکھے وجود کی موجودگی کا احساس دلا رہا تھا۔
لوگوں نے جنازے کو بڑی احتیاط سے اٹھایا، لیکن جیسے ہی وہ لاش کو کندھا دینے لگے، ایک سرد ہوا کا جھونکا آیا اور درختوں کے پتے تیز آواز کے ساتھ ہلنے لگے۔ لوگوں کے دلوں میں خوف اور بڑھ گیا، لیکن وہ اپنے عزم پر قائم رہے اور جنازے کو لے کر چل پڑے۔
گاؤں کے قبرستان تک پہنچتے پہنچتے لوگوں کے حوصلے جواب دینے لگے تھے، لیکن جنازے کو دفنانا ضروری تھا۔ انہوں نے جلدی جلدی قبر کھودی اور لاش کو دفن کرنے لگے۔ جیسے ہی قبر بند کی گئی، اچانک سے پورے آسمان پر بادل چھا گئے اور بجلی کڑکنے لگی۔
سب لوگ خوف کے عالم میں وہاں سے واپس پلٹ گئے، اور جب گاؤں پہنچے تو آسمان صاف ہو چکا تھا اور ایک عجیب سی سکونت محسوس ہونے لگی تھی۔ گاؤں کے بزرگوں نے کہا کہ جنات کی روحیں اب سکون میں ہیں اور اب وہ گاؤں کے لوگوں کو نقصان نہیں پہنچائیں گی۔
اس واقعے کے بعد گاؤں کے لوگ جنات کے وجود پر پہلے سے بھی زیادہ یقین کرنے لگے۔ وہ جانتے تھے کہ ان دیکھی دنیا کے اصولوں کا احترام کرنا ضروری ہے، ورنہ اس کا انجام بہت برا ہو سکتا ہے۔
0 Comments