یہ ایک بار کی بات ہے کہ جنگل میں ایک ہاتھی رہتا تھا جس کا نام راما تھا۔ راما بہت بڑا اور طاقتور تھا، اور جنگل کے تمام جانور اس سے ڈرتے تھے۔ لیکن راما کے دل میں بہت رحم تھا، وہ کسی کو نقصان نہیں پہنچاتا تھا۔


راما کا دوست ایک چھوٹا سا خرگوش تھا، جس کا نام بنی تھا۔ بنی بہت چالاک اور سمجھدار تھا۔ ایک دن جنگل میں ایک خطرناک شیر آیا اور تمام جانوروں کو ڈرانے لگا۔ سب جانور بہت پریشان ہو گئے اور انہوں نے راما سے مدد کی درخواست کی۔


راما نے شیر کا سامنا کرنے کا فیصلہ کیا، لیکن بنی نے کہا، "راما، شیر بہت چالاک ہے، ہمیں ایک حکمت عملی بنانی ہوگی۔" راما نے بنی کی بات مانی اور وہ دونوں ایک منصوبہ بنانے لگے۔


اگلے دن، راما اور بنی نے شیر کو ایک گہرے گڑھے کی طرف بلایا۔ بنی نے شیر کو کہا کہ راما نے اسے چیلنج دیا ہے کہ وہ اسے گڑھے میں دھکیل دے۔ شیر نے غرور میں آ کر راما کو گڑھے کی طرف دھکیلنے کی کوشش کی، لیکن راما نے اپنی پوری طاقت استعمال کرتے ہوئے شیر کو خود ہی گڑھے میں دھکیل دیا۔


شیر گڑھے میں گر کر قید ہو گیا اور جنگل کے تمام جانور خوشی منانے لگے۔ راما اور بنی نے مل کر جنگل کو شیر کے خوف سے آزاد کرایا۔


اس دن کے بعد، راما اور بنی جنگل کے ہیرو بن گئے، اور سب جانور ان کی عزت کرنے لگے۔ راما نے سکھا دیا کہ طاقت کے ساتھ ساتھ عقل اور سمجھ بھی ضروری ہوتی ہے۔


یہ کہانی ہمیں سکھاتی ہے کہ بڑی سے بڑی مشکل کا سامنا بھی حکمت اور عقل سے کیا جا سکتا ہے۔